Imran Ahmad Khan Niazi Family,Education in urdu

Imran Khan

زبان زد عام تھے اس نے ایک نہیں تین شادیاں کیں اور تینون شادیوں کے خوب چرچے ہوئے وہ ہر میدان میں ہر لحاظ سے موضوع بحث رہا 1992 میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ کے فاتح کپتان کی حیثیت سے ٹرافی اٹھائے عمران خان کو دیکھ کر شاید کسی نے سوچا بھی نہ ہوگا یہ شخص ایک دن مملکت پاکستان کی باگ ڈور سنبھالے گا 22 سال کی جدوجہد کے بعد

عمران خان 2018 میں پاکستان کے وزیر اعظم منتخب ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نیازی کی سیاسی اور ذاتی زندگی میں کئی نشیب و فراز آئے مگر انہوں نے کبھی ہار نہیں مانی ہم عمران خان کی زندگی اور اس میں آنے والے اتار چڑھاؤ کے بارے میں بات کریں گے

Imran Ahmad Khan Niazi 

نومبر 1952 کو لاہور میں پیدا ہونے والے عمران خان پشتونوں کے مشہور قبیلے نیازی سے تعلق رکھتے ہیں تاہم ان کی والدہ شوکت خانم صاحبہ زیادہ تر میانوالی میں رہائش پذیر رہیں عمران خان نے ابتدائی تعلیم لاہور میں کیسے اسکول اور ایچی سن کالج لاہور سے حاصل کی اس کے بعد تعلیم کے لیے برطانیہ چلے گئے وہاں رائل گرامر اسکول سے تعلیم حاصل کی

انہوں نے انیس سو پچھتر میں برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی سے فلاسفی سیاسیات اور معاشیات کے مضامین میں گریجویشن کی ڈگری حاصل کی عمران خان کو حکومت پاکستان کی جانب سے صدارتی ایوارڈ بھی ملا تھا علاوہ ازیں 1992 میں انہیں انسانی حقوق کے ایوارڈز اور ہلال امتیاز بھی عطا کیا گیا

عمران خان نے کرکٹ کیریئر کا آغاز انیس سو اکھتر میں 18 سال کی عمر میں انگلینڈ کے خلاف میچ سے کیا اور جلد ہی ٹیم میں بالر کی حیثیت سے نمایاں چلائی وہ نہ صرف ایک بہترین فاسٹ بالر تھے بلکہ انہوں نے اپنی بیٹنگ کے ذریعے بھی سب کو متاثر کیا تھا تاہم ان کی شہرت اس وقت بلندیوں پر پہنچی جب 1982 میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بنے

Imran Khan

عالمی کرکٹ کپ جیتا تاہم اس کے بعد عمران خان نے کرکٹ کو خیر آباد کہہ دیا آپ نے کرکٹ کیریئر میں عمران خان نے پاکستان کے لیے 88

ٹیسٹ میچز کھیلے اور 37.76 وکیل سے 3860 رنز بنائے سابق کپتان نے ایک میچ میں بھی پاکستان

کی نمائندگی کی اور 182 وکٹیں حاصل کیں 2010 میں

عمران خان کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی ہال آف فیم میں شامل کیا گیا تو یہ اعزاز حاصل کرنے والے چوتھے پاکستانی ہیں

Imran Khan: Birth and Family

Imran Ahmed Khan Niazi was born to a Pashtun family of Mianwali in Lahore

on October 5, 1952, to Ikramullah Khan Niazi and Shaukat Khanum.

Imran Khan was the only son of the couple and has four sisters. 

Imran Khan

Biography

Imran Ahmad Khan Niazi Family,Education in urdu

Birth5 October 1952
Age70 years
FamilyIkramullah Khan Niazi (Father)Shaukat Khanum (Mother)
EducationUniversity of Oxford
ProfessionPoliticianFormer Cricketer
Political PartyPakistan Tehreek-i-Insaf (PTI)
WifeJemima Goldsmith ​(married 1995; divorced 2004)​Reham Khan (married and divorced in 2015)Bushra Bibi ​(married 2018)
Children 2
AwardsHilal-e-Imtiaz (1992)Pride of Performance (1983)King Hamad Order of the Renaissance (2019)Wetherall Award (1980)Inaugural Silver Jubilee award (2008)
Imran Khan

کرکٹ کو خیرباد کہنے کے بعد عمران خان نے سماجی سرگرمیوں میں حصہ لینا شروع کردیا اور کینسر کے مریضوں کے لیے لاہور میں ایشیا کا سب سے بڑا شوکت خانم میموریل ہسپتال بنایا کینسر ہسپتال پشاور میں بھی قائم کیا گیا ہے اس موذی مرض میں مبتلا مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے

Imran Ahmad Khan Niazi 

زندگی عمران خان کی سیاسی زندگی کی طرح ذاتی زندگی اتار چڑھاؤ کا شکار ہیں 1995 میں عمران خان نے برطانوی ارب پتی تاجر کی بیٹی جمائما گولڈ سمتھ سے شادی کی

جو 22 جون 2004 کو طلاق پر ختم ہوگئی عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی مصروف زندگی کی وجہ سے جمائما کو وقت نہیں دے پاتے تھے

Imran Ahmad Khan Niazi 

8 جون 2015 کو عمران خان نے ریحام خان سے شادی کی تاہم شادی کے چند ماہ ہی چل سکی تیسری شادی بشری بی بی سے ہوئی

اپریل انیس سو چھیانوے کو تحریک انصاف کا سیاسی میدان میں قدم رکھا ابتدائی طور پر انہیں کامیابی نہیں مل سکی

البتہ آہستہ آہستہ وہ اپنی جدوجہد اور اصول پرستی کے بدولت پاکستانی عوام خصوصاً نوجوانوں میں مقبولیت حاصل کرتے گئے

Imran Ahmad Khan Niazi

Imran Ahmad Khan Niazi 

انیس سو ستانوے میں منعقد ہونے والے عام انتخابات میں عمران خان قومی اسمبلی کی طرف ایک نشست حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے

2018 عمران خان کی جماعت تحریک انصاف بھرپور طاقت کے ساتھ سامنے آئے اور قومی اسمبلی کے 116 پنجاب اسمبلی کی نشست

پی ایس سندھ اسمبلی کے ایس خیبر پختونخوا اسمبلی کی سیاست اور بلوچستان اسمبلی کی چار نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی

جس کے بعد تحریک انصاف نے مرکز اور پنجاب اور خیبر پختونخوا میں حکومت بنانے میں کامیاب ہوئی

عمران خان نے 22 سال کی محنت کے بعد وزیراعظم بن کر ثابت کر دیا کہ سفر چاہے جتنا بھی مشکل ہو انسان سچے دل سے محنت کریں تو ایک دن منزل ضرور پا جاتا ہے

https://shayari-urdu-hindi.com/

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *